بحر غم میں ہے سخت طغیانی
سر سے اوپر گزر گیا پانی
کب تک اے نزہت برشتہ جگر
شور یا رب سے عرش جنبانی
رونے دھونے سے جان کھونے سے
کہیں بنتے ہیں کام دیوانی
درد دل درد آفریں کو سنا
کر گزر جی میں ہے جو کچھ ٹھانی
دشت وحدت ہے دشت وحدت ہے
دیکھ آہستہ کر فرس رانی
بے خبر پہلے نقش کر دل پر
عظمت بارگاہ یزدانی
مایۂ رشک یاں بضاعت مور
ہیچ واں شوکت سلیمانی
پہلے دے صدقہ ماسوا اللہ
پہلے کر جان و دل کی قربانی
چاہیے بہر نظر جنس گراں
چاہیے خوں کو بسد افشانی
صدف فکر سے نکال گہر
تر بہ تر کر عرق سے پیشانی
نزہت بینوا ہے ہدیہ بدست
ہو قبول جناب سلطانی
ہدیہ کیا ایک سادہ دفتر پر
لکھ کے لائی ہوں لفظ لا ثانی
دیں ہے الفت وطن فغانستاں
عرف ''مجنوں'' ہے پیشہ حسانی
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 937)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.