Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تحفہ

MORE BYانجم شکیل

    مرے دوست نے

    مجھ کو تحفہ دیا

    ایک سرخ اور سندر گلاب

    مرے جنم دن سے کچھ اس کا تعلق نہ تھا

    یہ تھا شکریے کی نشانی

    کہ میں نے جو کچھ اس کی امداد کی تھی

    وہ گل رکھ دیا میں نے اک خوب صورت سے برتن کے اندر

    یہ برتن تھا ویسے بڑا خوب صورت

    مگر اس گل سرخ جیسا نہ تھا

    یہ کالا تھا بس جیسے کوا پہاڑی

    وہ تخلیق قدرت کی

    سندر سہانی

    مرے دھندلے کمرے میں لائی

    خوشی کی کرن

    آفتابی چمک کی پھوار

    اور مست کرتی مہک

    جس نے ہر آتے جاتے کو مسحور سا کر دیا

    میں نے اس کو بڑا بے انتہا پیار بخشا

    اس کو پانی دیا دیکھا بھالا

    میرا دن ہی شروع ہوتا تھا

    اس خوش نما تحفے پر

    محبت بھری سرسری نظر ڈالنے سے

    مگر ان سبھی کے لئے

    پھر مجھے کیا ملا

    ایک دن جو بلا الوداع ہی کہے

    پھول مرجھا گیا پھول مر ہی گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے