بہت قریب ہو تم
بہت قریب ہو تم پھر بھی مجھ سے کتنی دور
کہ دل کہیں ہے نظر ہے کہیں کہیں تم ہو
وہ جس کو پی نہ سکی میری شعلہ آشامی
وہ کوزۂ شکر و جام انگبیں تم ہو
مرے مزاج میں آشفتگی صبا کی ہے
ملی کلی کی ادا گل کی تمکنت تم کو
صبا کی گود میں پھر بھی صبا سے بیگانہ
تمام حسن و حقیقت تمام افسانہ
وفا بھی جس پہ ہے نازاں وہ بے وفا تم ہو
جو کھو گئی ہے مرے دل کی وہ صدا تم ہو
بہت قریب ہو تم پھر بھی مجھ سے کتنی دور
حجاب جسم ابھی ہے حجاب روح ابھی
ابھی تو منزل صد مہر و ماہ باقی ہے
حجاب فاصلہ ہائے نگاہ باقی ہے
وصال یار ابھی تک ہے آرزو کا فریب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.