بزدل
دیار برگ رعنا سے
گزرتا ہوں
تو مجھ کو خوف آتا ہے
دم لمس پریشاں سے
صدائے دیدۂ تر سے
میں اس کے رنگ کو
خوشبو کو اس کی نغمگی کو
حادثہ مجروح و داماندہ نہ کر ڈالو
خمار آرزو کی انتہا پر
میں قلم کرتا ہوں اپنی انگلیوں کو
پتلیوں کی بستیوں میں
جگمگاتے سب ستاروں کو بجھاتا ہوں
میں تعظیم ادائے نور کے ہنگام میں
مانوس چہروں
اور آوازوں کے ساحل پر
سر موج فراداں
روشنی کا جرا انجام پیتا ہوں
میں اپنے ہر سفر کی کی آخری قربت کی منزل ہوں
میں بزدل ہوں
- کتاب : Lambi Barish (Pg. 141)
- Author : Balraj Komal
- مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.