طوطا مینا
ایک تھا طوطا ایک تھی مینا
تھا اک ساتھ میں ان کا رہنا
لیکن ہونی نے دکھلایا
مینا کو سب نے بہکایا
تیرا طوطا تو ہے کھوٹا
بھدا سا ہے اور ہے موٹا
چھوڑو اس کو پھر سکھ پاؤ
چین کی بنسی بیٹھ بجاؤ
لڑنے میں مینا نے نہ سوچا
جھگڑا کرکے پر کو نوچا
چلی مینا پھر بیاہ رچانے
خواب سجانے اور سکھ پانے
من سے پھر آواز یہ آئی
نکلا گر وہ بھی ہرجائی
تیرا پگلی پھر کیا ہوگا
جگ سارا تجھ پر تھوکے گا
گر تو نے خود سوچا ہوتا
روٹھ کے جاتا کیوں پھر طوطا
اوروں کی تو بات میں آئی
ہو جائے گی جگ میں ہنسائی
اب بھی تو ہے کچھ نہیں بگڑا
معاف کرا لو اپنا جھگڑا
سوچ کے اٹھی چلی منانے
اپنا پھر سنسار بسانے
طوطا بھی تھا بڑا سیانا
اس نے اس کی بات کو مانا
مینا کو بس معاف کرایا
اپنا دل بھی صاف کرایا
پیارے بچو بھول نہ جانا
اوروں کی مت بات میں آنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.