Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طوطا

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    طوطے والا طوطے لایا

    طوطے لو طوطے چلایا

    سبز پروں کی وردی سب کی

    ٹیڑھی چونچ نرالے ڈھب کی

    طوطے والے کو بلوا کر

    اک طوطے کے دام چکا کر

    قیمت دی اور ہم نے خریدا

    لوہے کے پنجرے میں رکھا

    پنجرے میں اک روٹی ڈالی

    خوش ہو کر طوطے نے اٹھا لی

    آپ تو بس تھوڑا ہی کھایا

    کتر کتر کر ڈھیر لگایا

    ہم نے اسے کچھ بول سکھائے

    لفظ بہت سے یاد کرائے

    دن بھر ٹیں ٹیں کرتا رہتا

    پھل لے لے کے کترتا رہتا

    لفظ بہت سے جان گیا تھا

    جملے بھی پہچان گیا تھا

    رٹتا رہتا جملے یہی دو

    مٹھو بیٹے نبی جی بھیجو

    صبح اندھیرے شور مچاتا

    شور مچا کر سب کو جگاتا

    قید کا یوں دکھ سہتے سہتے

    مدت گزری رہتے رہتے

    اک دن کھڑکی کھلی جو پائی

    پھر کیا تھا اوس کی بن آئی

    دیکھو طوطے کی استادی

    اڑ کر حاصل کی آزادی

    اب یہ باغوں میں جائے گا

    یاروں میں جی بہلائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے