طفیلی سیارہ
وہ اک لمحہ جس کی تلاش میں
میں نے اپنے ارض و سما کی
پر اسرار کشش سے نکل کر
ایک خیال افروز خلا میں جست لگا دی
اور اپنے محور سے بچھڑ کر
اس بے چہرہ کاہکشاں کے
دوسرے سیاروں کے اثر میں
گردش کرنے اور بھٹکتے رہنے میں
اک عمر گنوا دی
وہ لمحہ اک جگنو بن کر
جلتا بجھتا
اب بھی مری امیدوں کی
خوش فہم نگاہوں کی زد پر ہے
روشنی کی رفتار سے میں مصروف سفر ہوں
پھر بھی مری روشن آنکھوں سے
اس سیماب صفت جگنو کا
فاصلہ ایک ہی حد پر ہے
اور اب شاید
وقت تو ساکت ہونے کی سرحد پر ہے
میرے وجود پہ
اک بے نام تھکن طاری ہے
لیکن پھر بھی
میرا تعاقب جاری ہے
- کتاب : Asaleeb (Pg. 188)
- Author : anbarin haseeb anbar
- مطبع : Asaleeb publication (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.