Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے بھی یاد تو ہوگا

وزیر آغا

تجھے بھی یاد تو ہوگا

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    کبھی ہوا

    اک جھونکا ہے جو

    دیواروں کو پھاند کے اکثر

    ہلکی سی ایک چاپ میں ڈھل کر

    صحن میں پھرتا رہتا ہے

    کبھی ہوا

    اک سرگوشی ہے

    جو کھڑکی سے لگ کر پہروں

    خود سے باتیں کرتی ہے

    کبھی ہوا

    وہ موج صبا ہے

    جس کے پہلے ہی بوسے پر

    ننھی منی کلیوں کی

    نندیا سے بوجھل

    سوجی آنکھیں کھل جاتی ہیں

    کبھی ہوا

    اب کیسے بتائیں

    ہوا کے روپ تو لاکھوں ہیں

    پر اس کا وہ اک روپ

    تجھے بھی یاد تو ہوگا

    جب سناٹے

    پوری پوری ٹوٹ گرے تھے

    چاپ کے پاؤں

    اکھڑ گئے تھے

    سرگوشی پر

    کتنی چیخیں جھپٹ پڑی تھیں

    اور پھولوں کی آنکھوں سے

    شبنم کی بوندیں

    فرش زمیں پر

    چاروں جانب بکھر گئی تھیں

    مأخذ :
    • کتاب : Tasteer(Issue No. 9,10 July/August. 1999) (Pg. 254)
    • Author : Nasiir Ahmed Nasir
    • مطبع : C-56,LDA Flats, Chanaab Block, Iqbaal Town, Lahore (1999)
    • اشاعت : 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے