تجھے مجھ سے محبت ہے
مرے ساتھی مرے دلبر
یہ مانا ہر گھڑی تجھ کو ستاتی ہیں مری یادیں
مجھے ہی ڈھونڈھتی رہتی ہیں تیری شربتی آنکھیں
مجھے احساس ہے دلبر تری چشم توجہ کا
مری مانوس آہٹ سے
تری سوئی ہوئی دھڑکن اچانک جاگ اٹھتی ہے
یہ مانا سرد راتوں کا ہر اک لمحہ
مری یادوں میں ڈھلتا ہے
چراغ جسم جلتا ہے
یہ مانا ہر عبادت میں دعا کو ہاتھ جب اٹھیں
گلابی ہونٹ تیرے بس مرا ہی نام جپتے ہیں
تری معصوم چاہت کا بڑا ہی معترف ہوں میں
مگر دلبر مجھے لفظوں کی حاجت ہے
یہ دل اقرار مانگے ہے
پرانے سرد لہجوں پر نئی جھنکار مانگے ہے
کوئی حرف تمنا ہو
کبھی تو عہد و پیماں ہوں
فلک کے چاند تارے بھی ہمارے رازداں ٹھہریں
کوئی موسم تو ایسا ہو کہ لب آزاد ہو جائیں
کچھ ایسے لفظ ہی چن دے
جو اک عہد محبت کی نئی بنیاد ہو جائیں
کوئی تحریر ایسی ہو شناسا ان ہواؤں پر
کہ موسم بھی گواہی دیں
تجھے مجھ سے محبت ہے
مرے ساتھی مرے دلبر
مجھے لفظوں کی حاجت ہے
تو اپنے لب کی لالی سے سمے کی لوح پر لکھ دے
تجھے مجھ سے محبت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.