Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلوع منظر کی آنکھ چپ ہے

نثار ناسک

طلوع منظر کی آنکھ چپ ہے

نثار ناسک

MORE BYنثار ناسک

    صعوبت جاں قرن قرن ہے

    زکوٰۃ مہلت ہے لمحہ لمحہ

    وہ انگلیاں اب تھکی ہوئی ہیں

    جنہوں نے

    برگ خزاں زدہ کی ہتھیلیوں پر

    بدن کی پہلی صدا لکھی تھی

    لہو کی پہلی دعا لکھی تھی

    جنہوں نے ایمن کی وادیوں میں

    حجر حجر پر

    تمام مخلوق ارض کے نام

    زندگی کے عتاب لکھے

    صداقتوں کے نصاب لکھے

    وہ ہونٹ بھی

    اب لہو لہو ہیں

    جنہوں نے پشت سفر پہ مہر فنا کو چوما

    جنہوں نے صحرا میں شام آئی

    تو اوس کے بوند بوند گرنے کی

    آرزو کے سلام پھیرے

    جنہوں نے ہر صبح

    اونٹنی کے تھنوں سے بہتی کرن کرن پر

    یتیم بچوں کو پالنے کا ثواب مانگا

    خدا سے اپنی مصیبتوں کا حساب مانگا

    وہ ساری آنکھیں

    غروب منظر کے دلدلوں میں دھنسی ہوئی ہیں

    جنہوں نے صحرا میں

    چشمۂ صبح صندلیں پر

    وہ لوگ دیکھے

    جو حلقہ حلقہ عناد میں تھے

    گروہ اہل فساد میں تھے

    جنہوں نے سر سبز شاخساروں کے سائے سائے

    گزرتی نہروں کے خواب دیکھے

    سفر سفر بس سراب دیکھے

    صعوبت جاں قرن قرن ہے

    زکوٰۃ مہلت ہے لمحہ لمحہ

    related content

    نظم

    منظر سے پس منظر تک

    کھڑکی پر مہتاب ٹکا تھا

    محمد احمد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے