Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم آنا تو

سہیل آزاد

تم آنا تو

سہیل آزاد

MORE BYسہیل آزاد

    تم آنا تو

    کمرے میں بکھری خاموشی کو بھی پڑھنا

    تنہائی کے نوحے سننا

    بستر کی ویرانی پر آنسو نہ بہانا

    سگریٹ کے خالی ڈبوں پر ترس نہ کھانا

    جگہ جگہ بکھرے پنوں سے اپنا نام مٹا کے رہنا

    تم آنا تو

    الماری سے

    بوسیدہ تصویر اٹھا کر

    کھڑکی سے باہر کر دینا

    جگہ جگہ مکڑی کے جالے رہنے دینا

    تم آنا تو

    نیند کی گولی کے پتوں سے کچھ مت کہنا

    نیند کہاں تھی بہلاوے تھے رہنے دینا

    پردوں سے چھن چھن کر آتے

    ڈھلتے سورج کے سایوں کو

    اپنے نقش بنانے دینا

    اپنے سفر پر جانے دینا

    تم آنا تو

    ان باتوں کو پھر دہرانا

    جو تم کہہ کر چلی گئی تھیں

    لیکن ان سپنوں کو جاناں

    اپنی آنکھوں میں مت لانا

    جن کی تابانی جھوٹی تھی

    جن کی جھوٹی سچائی نے

    مجھ کو بس ویران کر دیا

    اور مجھے بے جان کر دیا

    لیکن اب تم کیوں آؤگی

    آخر کیوں آؤگی اب تم

    یہ میری ویران خیالی

    بس مجھ کو یوں ہی دھوکے دے گی

    مجھے یوں ہی بے چین رکھے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے