Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم آؤ گے

شائستہ حبیب

تم آؤ گے

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    میرے گھر کی دیواریں اب مجھ کو چاٹ رہی ہیں

    سارے شہر کی مٹی میں جو میرا حصہ تھا

    وہ بھی لوگوں میں تقسیم ہوا ہے اپنی اس کی قبر پر میری آنکھیں

    اڑتی دھول کی

    خوشبو تھامے لٹک کر لیٹ گئی ہیں

    ایسے سمے اب کون آتا ہے

    ٹیڑھی ترچھی انگلیوں میں سارے وفا کے دھاگے ہلکے ہلکے ٹوٹ رہے ہیں

    ہڈیوں کے جلنے کی بو بستر کی شکنوں میں گھلنے لگی ہے

    دروازوں کو بند کرو یا کھولو

    ہوا میں شعلے مدھم مدھم راکھ کی صورت سوتے جاتے ہیں

    اور ہم اکھڑی سانس کے وقفے میں لفظوں کے تعویذ گلے میں ڈالے

    تصویروں سے پوچھتے ہیں تم آؤ گے

    آؤ گے تو اپنی آوازوں کے سائے بھی لے جانا

    سارے خواب اور پرچھائیں تمہاری سالگرہ کا تحفہ ہیں

    ان پر نئے چمکیلے ورق لگا کر

    ایسی ہی لڑکی کو بھجوانا جس کو تم نے اپنا کہا ہو

    وہ لڑکی بھی دروازوں کی دروازوں سے اب حرف وفا کو سننے لگی ہے

    اس کو تم مت ترسانا اس کے پاس چلے جانا

    یا اس کو پاس بلا لینا وہ آ جائے گی

    لڑکی ہے نا کہنا کیسے ٹالے گی

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 152)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے