تم آسماں کی طرف نہ دیکھو
تم آسماں کی طرف نہ دیکھو
یہ چاند یہ کہکشاں یہ تارے
یوں ہی چمکتے رہیں گے سارے
یوں ہی ضیا بار ہوں گے دائم
یہی رہے گا نظام قائم
تم آسماں کو ہو دیکھتے کیا
کرو نظارہ دل حزیں کا
غم محبت کے داغ دیکھو
یہ ٹمٹماتے چراغ دیکھو
ہے چند روزہ نمود ان کی
نہیں ہے کچھ اعتبار ہستی
یہ شمع خاموش ہو نہ جائے
یہ بخت بیدار سو نہ جائے
تم آسماں کی طرف نہ دیکھو
یوں ہی سدا جلوہ بار ہوگی
ہزار کیا لاکھ بار ہوگی
ہٹا لو آنکھ اپنی چرخ پر سے
نظر ملاؤ مری نظر سے
ان آنسوؤں کی بہار دیکھو
رواں ہے آبشار دیکھو
ہے چند ہی دن کی یہ روانی
رہے گی کب تک یہ زندگانی
یہ قلب خوں ہو کے بہہ نہ جائے
یہ چشمہ بہہ بہہ کے رہ نہ جائے
تم آسماں کی طرف نہ دیکھو
- کتاب : (Sau Baar Chaman Mahka)Kulliyat-e- Sufi Tabassum (Pg. 266)
- Author : Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.