تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ
تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ
نہیں تو خار بن کر یہ چبھیں گے
تمہاری روح کو پیہم ڈسیں گے
مبادا یہ تمہارا منہ چڑائیں
تم ان سب آئنوں کو توڑ آؤ
تم اپنی عقل و منطق پر ہو نازاں
یہ ناخن اس جگہ کیا کام دیں گے
جہاں دل کی گرہ الجھی ہوئی ہو
تمہارے ہاتھ اپنی بے بسی پر
تمہیں ہر گام پر الزام دیں گے
کہاں ہیں وہ کتابیں وہ صحائف
کہ جن میں زخم اپنے رکھ دیے تھے
اس انساں نے جو شعلوں میں جلا تھا
اس انساں نے جو سولی پر چڑھا تھا
اس انساں نے جو مر مر کر جیا تھا
تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ
تمہاری دھوپ سایوں میں ڈھلے گی
تمہاری رات شبنم پر چلے گی
ضمیر زہر آلودہ کے چیونٹے
نہ رینگیں گے تمہاری بے حسی میں
تمہارا تن تمہارا تن بنے گا
تمہارا دل تمہارا ساتھ دے گا
تمہیں کیا چاہیئے پھر زندگی میں
تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ
- کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 345)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.