Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ

منیب الرحمن

تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ

منیب الرحمن

MORE BYمنیب الرحمن

    تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ

    نہیں تو خار بن کر یہ چبھیں گے

    تمہاری روح کو پیہم ڈسیں گے

    مبادا یہ تمہارا منہ چڑائیں

    تم ان سب آئنوں کو توڑ آؤ

    تم اپنی عقل و منطق پر ہو نازاں

    یہ ناخن اس جگہ کیا کام دیں گے

    جہاں دل کی گرہ الجھی ہوئی ہو

    تمہارے ہاتھ اپنی بے بسی پر

    تمہیں ہر گام پر الزام دیں گے

    کہاں ہیں وہ کتابیں وہ صحائف

    کہ جن میں زخم اپنے رکھ دیے تھے

    اس انساں نے جو شعلوں میں جلا تھا

    اس انساں نے جو سولی پر چڑھا تھا

    اس انساں نے جو مر مر کر جیا تھا

    تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ

    تمہاری دھوپ سایوں میں ڈھلے گی

    تمہاری رات شبنم پر چلے گی

    ضمیر زہر آلودہ کے چیونٹے

    نہ رینگیں گے تمہاری بے حسی میں

    تمہارا تن تمہارا تن بنے گا

    تمہارا دل تمہارا ساتھ دے گا

    تمہیں کیا چاہیئے پھر زندگی میں

    تم اپنے خواب گھر پر چھوڑ آؤ

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 345)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے