Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم اور ہم

عمیق حنفی

تم اور ہم

عمیق حنفی

MORE BYعمیق حنفی

    تم بدن کی سطح کے تیراک بننا چاہتے تھے

    تم تھے نظاروں کے ساحل پر تماشہ بین اور شوقین

    تم پہنچنا چاہتے تھے پیرہن کے پار

    جلد تک محدود تھا ذوق جمال

    گوشت تھا مقصود پرواز خیال

    انکشاف جسم تھا افکار عالی کا کمال

    دامن و بند قبا انگیا دوپٹے پائنچے

    تھے تمہاری شاعری کے مشغلے

    اور تمہارے مسئلے اور مرحلے

    اور ہم ہیں روح کی احساس کی گہرائیوں کے غوطہ خور

    زندگی میں اور ہم میں راز اب اتنے نہیں

    زندگی کیا اور دنیا کیا ہمارے سامنے ہیں بے حجاب

    جلد کیا اور گوشت کیا اور جسم کیا

    ایکس رے اسکرین پر ہیں ہڈیاں تک بے لباس

    بارہا دیکھی ہوئی چیزوں کو پھر سے دیکھنا

    بارہا بھوگی ہوئی چیزوں کو پھر سے بھوگنا

    بھوگ کر خوش ہونا کڑھنا، تلملانا سوچنا

    سوچنا اور سوچ کے کارن کو پیچھے چھوڑ کر

    ناپتے پھرنا ازل سے تا ابد

    سوچ کا صحرائے نا پیدا کنار

    آرزوئے دید کے شالوں میں تم چلتے رہے

    دید کے شعلوں میں ہم لپٹے ہوئے ہیں

    تم پرائی آگ میں جلتے رہے

    اور ہم جلتے ہیں اپنی آگ میں

    اور اب اپنے پرائے میں کہاں ہے کوئی بھید

    ایک ہی آکاش اپنے بازوؤں میں بھینچتا ہے

    ایک تخت الارض چشمہ سب جڑوں کو سینچتا ہے

    ایک ہی شعلہ نسوں کو کھینچتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے