Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم اور میں

امجد نجمی

تم اور میں

امجد نجمی

MORE BYامجد نجمی

    جو فرق ہے مجھ میں اور تم میں اس فرق کو کیا بتلاؤں میں

    منزل ہے تمہاری مجھ سے الگ پھر کیسے تمہیں اپناؤں میں

    گلگشت چمن کے تم خوگر اور دشت نوردی کام مرا

    تم ذوق طلب سے بیگانہ اور عزم و عمل پیغام مرا

    جویائے لب ساحل ہو تم منجدھار میں رہنا خو ہے مری

    موجوں کے تھپیڑے کھا کھا کر سیلاب میں بہنا خو ہے مری

    تم آب بقا کے شیدائی میں زہر ہلاہل کا جویا

    میں رنج و صعوبت کا عادی تم عیش و طرب کے دل دادہ

    کہسار کی سختی مجھ میں ہے شیشے کی نزاکت تم میں ہے

    سورج کی تمازت مجھ میں ہے شبنم کی لطافت تم میں ہے

    میں لوٹتا ہوں انگاروں پر تم جھول رہے ہو جھولوں میں

    چلتا ہوں یہاں میں کانٹوں پر تلتے ہو وہاں تم پھولوں میں

    تم صبح بہاراں کے عاشق میں شام غریباں کا شیدا

    تم چاندنی راتوں پر مفتوں میں شعلۂ سوزاں کا شیدا

    کلیاں جو چٹکنے لگتی ہیں ہوتی ہے تمہارے سر میں دھمک

    مرغوب طبیعت کو ہے مری بادل کی کڑک بجلی کی چمک

    بس حسن کا شیوہ اور ہے کیا گل گشتی یا گل پیرہنی

    اور عشق کا مقصد جاں بازی یا کوہ کنی یا تیشہ زنی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے