مدتوں بعد آئی ہو تم
اور تمہیں اتنی فرصت کہاں
ان کہے حرف بھی سن سکو
آرزو کی وہ تحریر بھی پڑھ سکو
جو ابھی تک لکھی ہی نہیں جا سکی
اتنی مہلت کہاں
میرے باغوں میں جو کھل نہ پائے ابھی
ان شگوفوں کی باتیں کرو
درد ہی بانٹ لو
میرے کن ماہتابوں سے تم مل سکیں
کتنی آنکھوں کے خوابوں سے تم مل سکیں
ہاں تمہاری نگاہ ستائش نے
گھر کی سب آرائشیں دیکھ لیں
تن کی آسائشیں دیکھ لیں
میرے دل میں جو پیکاں ترازو ہوئے
تم کو بھی
لالہ و گل کے بے ساختہ استعارے لگے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 248)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.