تم ہی تم ہو
تحریروں میں تقریروں میں
تم ہی تم ہو
لفظوں میں حرفوں میں
تم ہی تم ہو
تم نے بھی اک خواب دیکھا تھا
میں نے بھی اک خواب بنا تھا
پیپل کی چھاؤں میں
نیلے امبر کے سایہ میں
تم ہی تم ہو
لیکن
اک ایسی آندھی آئی
اک ایسا طوفان اٹھا
آئینہ ریزہ ریزہ ہو گیا
شیشوں کے بھی ٹکڑے ہو گئے
مگر
ہر آئینہ کے ریزے ریزے میں
تم ہی تم ہو
تم نے بھی اک خواب دیکھا تھا
میں نے بھی اک خواب بنا تھا
اک گلشن ایسا نیارا ہو
پھول کلیاں
ہر دم تازہ ہوں
لیکن
اک ایسی آندھی آئی
اک ایسا طوفان اٹھا
پھول کلیاں سب
بکھر گئیں
خوشبو سے
وادی جنگل
گاؤں شہر
مہک اٹھے
اور
ہر ہر مہک سے
یہ احساس ہو رہا تھا
کہ بس
تم ہی تم ہو
تم ہی تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.