تم ہو
اس قلم کار نے جس فکر کو پیکر بخشا
اسی پیکر کے خیالات کا حصہ تم ہو
مجھ کو بھی دینی ہے اک بار انا الحق کی صدا
ایسا لگتا ہے کہ ہر قطرے میں برپا تم ہو
روشنی لیتی ہے تم سے مری تاریک حیات
مجھے کیا غم کہ بہرحال دلاسا تم ہو
عین ممکن ہے کہ دنیا تمہیں افسانہ کہے
پر حقیقت کی طرح مجھ پہ ہویدا تم ہو
جلوۂ طور کی موسیٰ ہی حقیقت جانیں
مری شہ رگ میں اسی طرح سے برپا تم ہو
جس کے دم سے ہے مرے جسم و دل و جاں کی بہار
گلشن دل میں کھلا وہ گل رعنا تم ہو
زندگی سادہ ہے تم سادہ ہو میں بھی سادہ
چلو اچھا ہے درون دل سادہ تم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.