Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم کہتے ہو کویتا لکھ دو

سنینا کاچرو

تم کہتے ہو کویتا لکھ دو

سنینا کاچرو

MORE BYسنینا کاچرو

    تم کہتے ہو کویتا لکھ دو

    مجھے خون بہانہ پڑتا ہے

    شبدوں کی کھینچا تانی میں

    نبضوں کا دھاگہ کٹتا ہے

    غم کے نوکیلے نشتر سے

    دل پر گدوانا پڑتا ہے

    بنجر کاغذ کے سینے میں

    خنجر بن جانا پڑتا ہے

    نظموں غزلوں کے جھگڑے سے

    زخموں کو چھڑانا پڑتا ہے

    وہ گلی جہاں وہ رہتا تھا

    اس گلی میں جانا پڑتا ہے

    اس کی ہر بات بیاں کرکے

    پھر نام مٹانا پڑتا ہے

    وہ عکس جسے میں یاد نہیں

    اسے رقص دکھانا پڑتا ہے

    سارے تیور گروی رکھ کر

    اس کو چھڑوانا پڑتا ہے

    واہ واہ کے مے خانوں میں دھت

    گھر لے کر آنا پڑتا ہے

    پاگل پن کی حد تک جا کے

    پھر واپس آنا پڑتا ہے

    سب چترائی بک جاتی ہے

    جب شونیہ کمانا پڑتا ہے

    آتش بازی آتش بازی

    خود کو ہی جلانا پڑتا ہے

    زیور نہیں تعویذ ہے یہ

    پرتوں میں چھپانا پڑتا ہے

    کہتے ہو ایک کویتا لکھ دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے