Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم مجھے یاد آؤگی

سیدہ صدف اکبر

تم مجھے یاد آؤگی

سیدہ صدف اکبر

MORE BYسیدہ صدف اکبر

    بچھڑتے وقت

    اس نے کہا تھا

    سنو تم مجھے یاد آؤگی

    جب کبھی

    ساحل سمندر پر

    ننگے پاؤں چلتے ہوئے

    سمندر کی آغوش میں

    ڈوبتے سورج کے منظر کا پیلا پن

    آنکھوں میں اترے گا

    تم مجھے یاد آؤگی

    جب کبھی

    برساتوں کی اندھیری راتوں میں

    دل کے کسی گوشے میں

    اک ہلکی سی آہٹ پا کر

    یادیں گہری نیند سے جاگیں گی

    تم مجھے یاد آؤگی

    جب کبھی زیست کے کسی موڑ پر

    کسی غم گسار کسی جاں نثار سے

    کچھ کہنے سننے کا من چاہے گا

    جب کبھی

    دل یہ چاہے گا کہ

    کسی ہمدم کسی محبوب کی چاہت میں اس دنیا کو چھوڑ دے

    تم مجھے یاد آؤگی

    جب کبھی سردیوں کی شاموں میں

    یہ خواہش در دل پہ دستک دے گی کہ

    ساتھ اک ساتھی ہو

    جس کی باتوں میں جس کی سانسوں میں

    اک انوکھی گرمی ہو

    چاہتوں کی حدت ہو

    تم مجھے یاد آؤگی

    اس سے میں اس سے کیا کہتی

    ما سوائے اس کے کہ

    تمہیں یاد آنے کے لیے

    کسی حوالے کسی موسم کسی منظر کی حاجت کی

    کسی بھی واسطے کی ضرورت نہیں

    دل کی دھڑکن ہر گھڑی ہر پل

    ساتھ چلتی ہے

    ساتھ رہتی ہے

    اور تم میرے دل کی دھڑکن ہو

    جو چاہ کر بھی رک نہیں سکتی

    میں تم کو بھول نہیں سکتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے