Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے جب کتا پالا ہے

شکیل فاروقی

تم نے جب کتا پالا ہے

شکیل فاروقی

MORE BYشکیل فاروقی

    پھر کیوں اس کو باندھ رکھا ہے

    گردن کو آزاد بھی کر دو زنجیروں سے

    تاکہ یہ بھی

    لوگوں کو کاٹے

    چلتی پھرتی لاش سمجھ کر

    تن کو نوچے

    بستی میں ہیں اور بھی کتے

    آزادانہ طور پہ جو کہ گھوم رہے ہیں

    لوگوں کو کچھ کاٹ رہے ہیں

    بھونک رہے تن نوچ رہے ہیں

    تم نے اپنے کتے سے تو

    آزادی کو چھین لیا ہے

    کھول بھی دو

    زنجیر گلے سے

    آخر تم کیا سوچ رہے ہو

    تم نے اپنے ہاتھوں کو کیوں روک لیا ہے

    تم نے جب کتا پالا ہے

    پھر کیوں اس کو باندھ رکھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے