تم نے جب کتا پالا ہے
پھر کیوں اس کو باندھ رکھا ہے
گردن کو آزاد بھی کر دو زنجیروں سے
تاکہ یہ بھی
لوگوں کو کاٹے
چلتی پھرتی لاش سمجھ کر
تن کو نوچے
بستی میں ہیں اور بھی کتے
آزادانہ طور پہ جو کہ گھوم رہے ہیں
لوگوں کو کچھ کاٹ رہے ہیں
بھونک رہے تن نوچ رہے ہیں
تم نے اپنے کتے سے تو
آزادی کو چھین لیا ہے
کھول بھی دو
زنجیر گلے سے
آخر تم کیا سوچ رہے ہو
تم نے اپنے ہاتھوں کو کیوں روک لیا ہے
تم نے جب کتا پالا ہے
پھر کیوں اس کو باندھ رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.