Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے خودکشی کیوں کی

قاضی اعجاز محور

تم نے خودکشی کیوں کی

قاضی اعجاز محور

MORE BYقاضی اعجاز محور

    میں خودکشی نہ کرتا تو مر جاتا

    میں نے بچوں کی آنکھوں میں

    خواہشیں بلکتی دیکھیں تو

    آنگن میں

    سیبوں کے بونسائی درخت لگا دئے

    جب بچے بڑے ہوئے

    اور انہوں نے سیب توڑنا چاہے

    سیبوں کے درخت کھجوروں کے درخت بن گئے

    بچوں کے ہاتھ

    دعاؤں کی طرح اٹھے رہے گئے

    میں نے کھجور کے تنے کو بانہوں میں لے لیا

    اور زخمی پیروں سے دوڑتا

    اوپر چڑھ گیا

    تو وہاں سیب نہیں تھے

    میں نے بچوں کی پھیلی ہوئی جھولیاں دیکھیں

    اور ان میں چھلانگ لگا دی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے