تم نے اسے کہاں دیکھا ہے
کبھی تم نے دیکھا ہے
خوابوں سے آگے کا منظر
جہاں چاند تاروں سے روٹھی ہوئی
رات اپنے برہنہ بدن پر
سیہ راکھ مل کر
الاؤ کے چاروں طرف ناچتی ہے!
کبھی تم نے جھانکا ہے
پلکوں کے پیچھے
تھکی نیلی آنکھوں کے اندر
جہاں آسمانوں کی ساری اداسی
خلا در خلا تیرتی ہے
کبھی تم نے اک دن گزارا ہے
رستوں کے دونوں طرف ایستادہ
گھنے سبز پیڑوں کے نیچے
جہاں دھوپ اپنے لیے
راستہ ڈھونڈھتی ہے!
کبھی تم نے پوچھا ہے
چلتے ہوئے راستے میں
کسی اجنبی سے
پتا اس کے گھر کا
ہوا جس کے قدموں کے مٹتے نشاں چومتی ہے
نگر در نگر گھومتی ہے!!
- کتاب : Pani mein gum khawab (Pg. 19)
- Author : Naseer Ahmed Nasir
- مطبع : Sanjh Publications Pakistan (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.