Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم تو بچے نہیں

نوید ملک

تم تو بچے نہیں

نوید ملک

MORE BYنوید ملک

    تم مرو

    تم تو بچے نہیں

    تم تو مسجد کے قیدی ہو قرآن پڑتے رہو

    سجدے کرتے رہو

    یہ جو پیکر تمہارا ہے اس میں لہو کی جگہ زہر ہے

    یہ جو مندر میں بچے ہمکتے ہیں بچے نہیں

    یہ کلیسا میں بے داغ بچے بھی بچے نہیں

    یہ جو مسلک کی کھیتی میں کھلتے ہیں بچے یہ بچے نہیں

    اپنے پومی کو دیکھ آؤں میں

    کال آئی ہے اسکول سے

    ننھی بچی سے لڑتے ہوئے گر پڑا ہے وہاں

    اور اب کچھ خراشوں سے بے ہوش ہے

    گھر میں لا کر اسے

    ایک تقریب میں بھی پہنچنا ہے جلدی مجھے

    اور پڑھنا ہے مضمون جس کا ہے عنواں ہماری نئی نسل کے خواب پروان کیسے چڑھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے