تمہارے آنے سے پہلے
کنجی تالے میں
گھومتی ہے
تمہارے داخل ہونے کی آواز آتی ہے
تم دھماکے دار پاؤں
رکھتے ہوئے
آہستہ سے یا کبھی تیزی سے
کمرے میں کہیں کسی طرف
جاتے ہوئے
پھر تھوڑی دیر تک
وہیں کھڑے رہتے ہو
شاید میرے ساکت جسم کو
دیکھتے ہو
جو تمہاری حرکت کی آواز پر
کان لگائے پڑا ہوتا ہے
کبھی بے خبری میں
کبھی آگاہ
پھر تم پانی پیتے ہو
یا نہیں پیتے
تھوڑے وقفے تک
خاموشی رہتی ہے
گھڑی کی ٹک ٹک کے درمیان
تمہارے نوالے چبانے کی آواز
سنائی دیتی ہے
اور کبھی یہ آواز میرے جسم کے
گرد گھومنے لگتی ہے
اور میں بے خبر
اور کبھی آگاہ
تمہاری نوالے چبانے کی آواز میں
شامل ہو جاتی ہوں
- کتاب : AN EVENING OF CAGED BEASTS (Pg. 80)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Ameena Saiyid, Oxford University (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.