تمہارے بعد کا موسم
تمہارے بعد کا موسم
تمہارے ساتھ کے موسم سے کتنا مختلف ٹھہرا
اگرچہ راہ میں میری فقط کانٹے ہی کانٹے تھے
مرے دکھ تم نے بانٹے تھے
یہ سب کچھ ٹھیک جیسا تھا
میں تم سے دور تھا لیکن بہت نزدیک جیسا تھا
مگر دل کو تسلی تھی کہ آخر مل ہی جائیں گے
ہماری حسرتوں کے پھول اک دن کھل ہی جائیں گے
تم اکثر مجھ سے کہتی تھیں
تمہارے قرب کے لمحے مجھے مسرور کر دیں گے
اندھیرا ہی اندھیرا ہوں سراپا نور کر دیں گے
مگر یہ ہو نہیں پایا
سو پھر کچھ اس طرح بکھرا مری خوشیوں کا سرمایہ
سدھارے اس جہاں کو تم
جہاں سے آج تک کوئی نہ آیا ہے نہ آئے گا
مگر جب کوئی بھی ای میل آتا ہے
کوئی بھی فون کی گھنٹی اچانک جب بھی بجتی ہے
تو اس آواز اور حرفوں سے جو تصویر بنتی ہے
تمہاری جیسی ہوتی ہے
مگر وہ تم نہیں ہوتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.