Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے بعد

سیا سچدیو

تمہارے بعد

سیا سچدیو

MORE BYسیا سچدیو

    تمہارے بعد عجب کشمکش میں رہتی ہوں

    میں کیا بتاؤں کے جو تلخیاں میں سہتی ہوں

    نظام زندگی بدلا ہوا سا لگتا ہے

    کہ لمحہ لمحہ مجھے بد دعا سا لگتا ہے

    وہ لوگ جن کے لیے میں کبھی مبارک تھی

    اب ان کے واسطے میں ایک فعل بد جیسی

    کے خود پہ بھی مجھے کچھ حق نہیں رہا جیسے

    ہنسی خوشی کا زمانہ بچھڑ گیا جیسے

    اکیلا پن بھی حقارت سے دیکھتا ہے مجھے

    جسے بھی دیکھیے حیرت سے دیکھتا ہے مجھے

    کی جیسے حق ہی نہیں کوئی مجھ کو جینے کا

    کسی کو زخم نہیں دکھ رہا ہے سینے کا

    مرے وجود میں تنہائی کیسی گونجی ہے

    اداسیاں ہی ترے بعد میری پونجی ہے

    یہ میری بیوگی کوئی گناہ ہو جیسے

    ہر اک نگاہ مجھے دیکھتی ہے اب ایسے

    کے جیسے ہاتھ میں میرے مرا مقدر تھا

    وہ سانحہ بھی کوئی جیسے جرم تھا میرا

    کیا میرا ناطہ بھی کوئی سماج سے نہ رہا

    کیا میرا واسطہ رسم و رواج سے نہ رہا

    مرا وجود ہی خود مجھ پہ طنز کرتا ہے

    یہ میرا سایہ بھی کیوں آج مجھ سے ڈرتا ہے

    مرا ہر اپنا بھی منحوس کہہ رہا ہے مجھے

    مرے اس حال کا شاید ہی کچھ پتہ ہو تجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے