Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے ہجر کے موتی

ثمینہ سید

تمہارے ہجر کے موتی

ثمینہ سید

MORE BYثمینہ سید

    تمہارے ہجر کے موتی

    ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں

    عجب اک خوف سے ہر دم کھلی رکھتی ہوں میں آنکھیں

    گرے تو ٹوٹ بکھریں گے

    تمہارے ہجر کے موتی

    ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں

    یہاں گنجان رستوں پر

    یہاں پر پیچ گلیوں میں

    جدائی رقص کرتی ہے

    چلے آؤ تو اچھا ہے

    کہ اب تو تھک چکیں آنکھیں

    تمہارے ہجر کے موتی

    ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں

    یہاں کچھ بھی نہیں بدلا

    اسی پہلے طریقے سے تمہاری منتظر آنکھیں

    لگی رہتی ہیں چوکھٹ سے

    کوئی آہٹ نہیں ہوتی

    کوئی سایہ نہیں دکھتا

    ذرا سی جھرجھری لے کر

    میں آنکھیں کھول دیتی ہوں

    عجب اک خوف سے ہر دم

    کھلی رکھتی ہوں میں آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے