Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے لئے میری آخری نظم

اکرام بسراء

تمہارے لئے میری آخری نظم

اکرام بسراء

MORE BYاکرام بسراء

    یہ شہر چاہے ہزار صدیوں کی جدتوں کا لباس پہنے

    یہاں کے باسی بھلے کوئی بھی زبان بولیں

    وفا کے معنی وفا رہیں گے

    دلوں کے موسم میں پت جھڑوں کا سوال کیسا

    خزاں سے مہلت نہ پانے والے

    ہوا کی باتوں میں آنے والے

    لرزتے گرتے بکھرتے پتے

    جنوں کی شاخوں پہ عشق بن کر اگا کریں گے

    بچھڑتے رستو

    کسی کے نقش قدم پہ لکھی

    محبتوں کا خیال کرنا

    کبھی اندھیرے میں دھوپ نکلے تو

    چاندنی سے سوال کرنا

    وہ آدمی جو ہوا سے خوشبو نتھار لیتا تھا

    اب کہاں ہے

    دھویں کو واپس جو شعلگی میں اتار لیتا تھا

    اب کہاں ہے

    وہ اپنی وحشت کے بل پہ زندہ

    وفا کے موسم کا اک پرندہ

    جو دل کے پنجرے میں بے گناہی بھگت رہا ہے

    سکوں نہ آئے تو اس سے ملنا

    کبھی محبت میں غرق ہو کر

    وہ اپنی نظروں سے دیکھتا ہے

    دلوں کو دنیا سے فرق ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے