تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
تم اپنے پیچھے چھپے ہوئے ہو
بغور دیکھوں تمہیں تو مجھ کو
شرارتوں پر ابھارتی ہیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
لہو کو شعلہ بدست کر دیں
یہ پتھروں کو بھی مست کر دیں
حیات کی سوکھتی رتوں میں
بہار کا بند و بست کر دیں
کبھی گلابی کبھی سنہری
سمندروں سے زیادہ گہری
تہوں میں اپنی اتارتی ہیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
حیا بھی ہے ان میں شوخیاں بھی
یہ راز بھی اپنی ترجماں بھی
ریاست حسن و عشق کی ہیں
رعایا بھی اور حکمراں بھی
وہ کھو گیا یہ ملی ہیں جس کو
یہ جیتنا چاہتی ہے جس کو
اسی سے در اصل ہارتی ہیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
کشش کا وہ دائرہ بنائیں
حواس جس سے نکل نہ پائیں
میں اپنے اندر بکھر سا جاؤں
سمیٹنے بھی نہ مجھ کو آئیں
عجب ہے انجان پن بھی ان کا
میں ان کا اور میرا فن بھی ان کا
خموش رہ کر پکارتی ہیں
تمہاری آنکھیں شرارتی ہیں
- کتاب : Kalam-e- muzaffar warsi (Pg. 243)
- Author : Farid book depot (pvt)Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.