Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری آنکھیں

سجاد ظہیر

تمہاری آنکھیں

سجاد ظہیر

MORE BYسجاد ظہیر

    تمہاری آنکھیں

    تمہاری کالی چمکتی آنکھیں

    زمانے کے ساگر میں

    دو آبنوسی کشتیاں

    جن کی تہہ میں

    تارے جڑے ہوئے ہیں

    پلکوں کے مستول تھرتھراتے ہیں

    ہر گھڑی ہر دم

    ہلتی ڈولتی بہتی چلی جا رہی ہیں

    مت روکو ان کو

    انہیں لمبے دور دراز سفر کرنے دو

    دکھ کی تلملاتی لہروں

    آنسوؤں کے بھنور میں

    پھنسنے دو ان کو

    اور انہیں پھر

    نت نئی انجانی آشاؤں کے

    سنہرے ساحلوں سے

    ٹکرانے دو

    ایسے ویسوں کے پاس انہیں لے جاؤ

    جہاں خوشیوں کے ہیرے

    پتھر کے ساتھ ملے جلے

    چٹئیل میدانوں میں

    بکھرے پڑے ہوئے ہیں

    اور جہاں اونچی نوکیلی سخت

    چٹانوں کے سینے

    چیر کر

    نازک نایاب مہکتے پھول نکل آئے ہیں

    گزرنے دو

    ان مٹیالے بھورے سایوں کے

    نیچے سے ان کو

    جو دل کو ٹھہرا دیتے ہیں

    اور ان آسمانی نیلی

    روشنیوں کی ہلکی مدھم ضو

    پڑنے دو ان پر

    جن سے

    من کے سب اندھیارے

    دھل جاتے ہیں

    آزاد رکھو

    اپنی ان اچھی آنکھوں کو آزاد

    برکھا میں بادل

    صحرا میں آہو

    بن میں جیسے مور پپیہے ہوں

    پھر یہ تمہاری

    کالی آنکھیں

    آبنوس کی دو مہکتی بہکتی کشتیاں

    اندر دھنش کے

    ساتوں رنگوں سے بھر جائیں گی

    اور ہم تم سے پوچھیں گے

    بتاؤ

    یہ دو آنکھیں تمہاری

    ہمیں کیوں اتنی اچھی لگتی ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے