Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری آواز آ رہی ہے

صائمہ خیری

تمہاری آواز آ رہی ہے

صائمہ خیری

MORE BYصائمہ خیری

    میں اپنے گھر کے خموش در پہ

    کھڑی ہوئی ہوں

    میں ایک کمرے سے

    دوسرے کو

    لرزتے قدموں سے بڑھ رہی ہوں

    میں چھت کے زینے پہ چڑھ رہی ہوں

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    گلی گلی کے

    تمام چہرے

    مشین دفتر لباس سارے

    دکاں مکاں اور مکین سارے

    بسوں کے اٹھتے دھوئیں میں تحلیل ہو رہے ہیں

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    ہوا کی سانسیں بکھر رہی ہیں

    میں نیم شب کے اتھاہ کنوئیں میں

    سمٹ رہی ہوں

    سلگتی آنکھوں کو ساتھ لے کر

    میں نیم خوابی میں چل رہی ہوں

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    زمیں کا سینہ بلک رہا ہے

    ہزار صدیوں کا اک سفر ہے

    ابلتے آنسو مچلتے ساگر

    پگھلتے لاوے کو پی رہی ہوں

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    میں زرد پودے کو زندہ پانی پلا رہی ہوں

    میں جلتے زخموں پہ ٹھنڈا مرہم لگا رہی ہوں

    تمام اشکوں کے واسطے میں

    یہ نرم آنچل بچھا رہی ہوں

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    تمام عالم کرن کرن ہے

    عجیب خوشبو

    تمام عالم تمام سانسوں

    پہ چھا رہی ہے

    مہک کی آنکھیں دمک اٹھی ہیں

    گلاب سے لوح بھر رہی ہے

    تمہاری آواز آ رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے