تمہاری شاعرہ پاگل
ہزاروں شعر لکھتی
نظم اور غزلیں کہا کرتی
ہمیشہ سوچتی رہتی
کوئی کاغذ کا ٹکڑا ڈھونڈھتی اور دل کا سارا حال لکھ دیتی
کہ اس کے پاس تو کتنے ہی لفظوں کا ذخیرہ تھا
سیاہی سوکھ جاتی جب قلم خاموش ہو جاتے
تو پھر آنسو سیاہی بنتے جاتے لفظ کب خاموش ہوتے تھے
تمہاری شاعرہ پاگل
ہزاروں لفظ لے کر جب
تمہارے سامنے آتی
تمہیں جب اک نظر تکتی
تو اس کے لفظ سارے حرف جملے شعر نظمیں اور وہ غزلیں
تمہاری کتھئی آنکھوں میں کھو جاتیں
انوکھی چپ سی لگ جاتی
تمہاری شاعرہ خاموش واپس لوٹ جاتی تھی
نہ آنسو بولتے نہ لفظ اس کا ساتھ دیتے تھے
تمہاری شاعرہ پاگل
کسی سکتے میں رہتی دیر تک
تا دیر چپ رہتی
جوں ہی بستر پہ جاتی
اشک بارش بن کے بہہ جاتے
وہ سارے لفظ لوٹ آتے
وہ آنسو چنتی رہتی اور
وہ شب بھر کروٹیں اور سلوٹیں گنتی
صبح تک سوچتی رہتی
فجر تک لفظ بنتی حرف چنتی اور پھر سے جب
تمہارے سامنے آتی
تمہیں جب اک نظر تکتی
تو اس کے لفظ سارے حرف جملے شعر نظمیں اور وہ غزلیں
تمہاری کتھئی آنکھوں میں کھو جاتیں
انوکھی چپ سی لگ جاتی
انوکھی چپ
قدم بوجھل وہ لے کر لوٹ آتی تھی
یوں ہی ہر سال ہوتا تھا
تمہاری شاعرہ پاگل
تمہیں تکتی تو اس کے لفظ ہی خاموش ہو جاتے
کبھی فرصت ملے تم کو تو اس کی نظم پڑھ لینا
تمہاری شاعرہ پاگل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.