Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں کیا

محسن نقوی

تمہیں کیا

محسن نقوی

MORE BYمحسن نقوی

    تمہیں کیا

    زندگی جیسی بھی ہے

    تم نے اس کے ہر ادا سے رنگ کی موجیں نچوڑی ہیں

    تمہیں تو ٹوٹ کر چاہا گیا چہروں کے میلے میں

    محبت کی شفق برسی تمہارے خال و خد پر

    آئنے چمکے تمہاری دید سے

    خوشبو تمہارے پیرہن کی ہر شکن سے

    اذن لے کر ہر طرف وحشت لٹاتی تھی

    تمہارے چاہنے والوں کے جھرمٹ میں

    سبھی آنکھیں تمہارے عارض و لب کی کنیزیں تھیں

    تمہیں کیا

    تم نے ہر موسم کی شہ رگ میں انڈیلے ذائقے اپنے

    تمہیں کیا

    تم نے کب سوچا

    کہ چہروں سے اٹی دنیا میں تنہا سانس لیتی

    ہانپتی راتوں کے بے گھر ہم سفر

    کتنی مشقت سے گریبان سحر کے چاک سیتے ہیں

    تمہیں کیا

    تم نے کب سوچا

    کہ تنہائی کے جنگل میں

    سیہ لمحوں کی چبھتی کرچیوں سے کون کھیلا ہے

    تمہیں کیا

    تم نے کب سوچا

    کہ چہروں سے اٹی دنیا میں

    کس کا دل اکیلا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-mohsin (Pg. 1237)
    • Author : Mohsin Naqvi
    • مطبع : Mavra Publishers (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے