Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں میں نے بتایا تھا

فریحہ نقوی

تمہیں میں نے بتایا تھا

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    شکستہ پا نہیں دیکھو

    شکستہ روح بھی ہوں میں

    مرے مفلوج ہاتھوں کو حیات نو کا اب کوئی اشارہ مت دکھا دینا

    مری بے نور آنکھوں کو نوید خواب الفت مت سنا دینا

    بتایا تھا کہ مدت سے

    مرے معذور پیروں نے کسی کے ساتھ چلنے کی

    اجازت تک نہیں دی ہے

    مرے ٹوٹے بدن میں زندگی کا ایک بھی ذرہ نہیں باقی

    تمہیں تو سب بتایا تھا

    تمہیں ضد تھی

    تمہیں ضد تھی مرے پیروں تلے پلکیں بچھاؤ گے

    تمہیں ضد تھی کہ تم میری ہتھیلی پر دھڑکتے دل کو رکھوگے

    تمہیں ضد تھی کہ بجھتی روح پر تم زندگی کی آگ رکھوگے

    تمہاری ضد کے آگے ہار مانی

    پھر سے اک دم توڑتی امید کے دھاگوں سے زخموں کو سیا

    خود کو تمہیں سونپا

    مگر جو اب کے ٹوٹا ہے

    مرے ٹکڑوں کے ٹکڑے ہیں

    کبھی بھی جڑ نہ پائیں گے

    اگر یہ جڑ بھی جائیں تو

    نہیں امکاں کوئی اب ان میں میری روح بھی ہوگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے