Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

میکش حیدرآبادی

تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

میکش حیدرآبادی

MORE BYمیکش حیدرآبادی

    وہ جہان شوق کی بستیاں

    وہ شراب عشق کی مستیاں

    وہ حریم ناز کی رفعتیں

    وہ سر نیاز کی پستیاں

    وہ سکوت منظر جوئے آب

    وہ خموش جلوۂ ماہتاب

    وہ نیاز و ناز کی محفلیں

    وہ سکوں نوازیٔ اضطراب

    وہ جوانیوں میں شرارتیں

    وہ طبیعتوں میں حرارتیں

    وہ نفس میں زیست کی گرمیاں

    وہ نوائے دل میں بشارتیں

    وہ خموشیوں میں حکایتیں

    وہ دبی زباں سے شکایتیں

    وہ حجاب جلوۂ آرزو

    وہ حدیث دل کی نزاکتیں

    وہ خطوط اور وہ گزارشیں

    وہ مزے مزے کی نگارشیں

    وہ غرور حسن کی نرمیاں

    وہ نگاہ لطف کی بارشیں

    کف نازنیں میں وہ جام مے

    وہ سرور ساغر پے بہ پے

    وہ نگاہ مست کی گردشیں

    وہ نظر فروش ہر ایک شے

    مری آنکھ اشک فشاں نہ تھی

    مرے لب پہ آہ و فغاں نہ تھی

    مرے ولولوں میں شباب تھا

    مجھے کوئی فکر جہاں نہ تھی

    کبھی لطف اور کبھی ستم

    کبھی عشرت اور کبھی الم

    کبھی بزم عیش میں قہقہے

    کبھی جوش گریہ سے چشم نم

    کبھی مجھ سے تم کو بھی چاہ تھی

    کبھی مجھ پہ بھی تو نگاہ تھی

    مرا حال یوں نہ اداس تھا

    مری زیست یوں نہ تباہ تھی

    وہ زمانہ مجھ کو تو یاد ہے

    تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے