Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو مری نظم ہے جان من

فیصل عظیم

تو مری نظم ہے جان من

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    تو مری نظم ہے

    خود میں مربوط گم اپنی دھن میں رواں

    پیچ در پیچ آزاد اور بے نیاز اور مبہم

    اندرونی و بیرونی آہنگ میں

    اپنے اظہار صد رنگ میں

    نغمگی انگ میں تیری آواز اور رنگ میں

    یہ اٹھان

    یہ کمان

    یہ کماں سے نکلتے ہوئے تیر سب بر ہدف

    تیز چست

    رمز میں اور اظہار بے باک میں بھی اشارے لیے

    اپنے ہی استعارے لیے

    جو کہانی کہے

    کہہ کے بھی ان کہی ان سنی ہی رہے

    وصل معنی کے پہلو میں پہلوئے تشنہ لبی ہی رہے

    کچھ کمی ہی رہے

    تجھ کو پا کر تجھے اور پانے کی تجدید ابلاغ کے کیف میں بار بار

    سطر در سطر پڑھتا رہوں

    زلفوں پیشانی آنکھوں سے عارض لبوں سے ترے پاؤں کی آخری پور تک

    مرے لمس سے

    لوح دل پر تری روشنائی پہ اک حرف آئے نہیں

    سربسر تو جمی کی جمی ہی رہے

    سارے اسرار کھلتے رہیں بند دروازوں پر اور اسرار کے

    اور بھی بے پنہ ہوں معانی ترے ایک اقرار اور بیش انکار کے

    میں تعاقب میں جن کے رہوں عمر بھر

    تو مری نظم ہے جان من

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے