اب وہ سفر میں ساتھ لے جانے والے
بستر بند کے کام آتی ہے
اور کبھی کبھی بچے اپنی ٹوٹی ہوئی
بے پہیوں کی گاڑی سے
اسے باندھ دیتے ہیں
بہت دن پہلے
وہ دو دلوں سے بندھی تھی
جب چیونٹیاں دکھاتی تھیں اس پر
اپنی بازی گری
منہ میں غذا دبائے
ادھر سے ادھر اٹھلاتی ہوئی
کبھی کبھی پرندے
اپنی اپنی اڑانوں سے تھک کر
اس پر بیٹھ جاتے تھے
جب یہ بھیگتی تھی
بارشوں میں
سینکتی تھی بہاروں کی دھوپ
کبھی کبھی یہ بن جاتی تھی
رنگ برنگ کے کپڑوں کی الگنی
ٹوٹی ہوئی رسی سے جڑے
دل
اب کہاں ہیں؟
- کتاب : hairat ke us paar (Pg. 31)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.