Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اداسی کا پہلا گھاؤ

عذرا عباس

اداسی کا پہلا گھاؤ

عذرا عباس

MORE BYعذرا عباس

    تمہیں کب ملا

    پہلی بار جب وہ تم کو اپنے پنجوں سے

    کھرچ رہی تھی

    کیا تم نے ہتھیار ڈال دئے تھے

    یا اپنے آنسوؤں میں گھول کر

    اس پانی کو آسمان پر اچھال دیا تھا

    یہ راز کی بات ہے

    محبت کونے کھدرے میں پڑی

    سوکھے نوالے چبانے میں لگی ہے

    اس کے پاس لعاب بھی نہیں ہے

    نوالے چبانے کی آواز کتنے سال تمہاری نیندیں

    خراب کرتی رہی

    آخر یہ وقت آ گیا

    کہ اداسی کے گھاؤ نے

    پے در پے تمہیں الٹیاں کرنے پر مجبور کر دیا

    الٹیاں جو وحشتوں کی کھڑاؤں پہنے

    تمہاری چوکھٹ سے باہر جاتی لوگوں کو نظر آئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے