وہ اک گھڑی بھی
کبھی مری زندگی میں آئی تھی اتفاقاً
کہ میں کسی کا نہیں تھا
میرا کوئی نہیں تھا
میں لوح محفوظ کی طرح تھا
سمجھ رہا تھا
کہ ساری فرداودی کی باتیں
ہیں ذہن پر نقش جاوداں سی
وہ سب حوادث
جو آنے والے ہیں
لوح دل پر لکھے ہوئے ہیں
میں اب کسی کا نہیں ہوں کوئی مرا نہیں ہے
اگر تم اس دن
ذرا سی ہمت سے کام لیتیں
ذرا سا تم مجھ پہ حق جتاتیں
تو زندگی کا وہ موڑ ہی
کچھ عجیب ہوتا
افق کے اس پار
کون جانے
کوئی مرے انتظار میں
کب تک اپنی آنکھیں
لہو بہا کر خراب کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.