Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجڑا سا جزیرہ

نیل احمد

اجڑا سا جزیرہ

نیل احمد

MORE BYنیل احمد

    زخم جیسے کہ زباں رکھتے ہیں

    رات بھر حال سناتے ہیں مجھے

    جاگتے رہتے ہیں سارے

    مرے کمرے کے چراغ

    درد میرا بانٹتے ہیں

    یک بہ یک دل میں اتر آتا ہے

    کوئی اجڑا سا جزیرہ اور پھر

    سسکیاں شور مچاتی ہیں ہواؤں کی طرح

    اور بڑھتی ہے تری یاد کی شدت مجھ میں

    غم کا ادراک مرے ہوش بھلا دیتا ہے

    کچھ بگولے مرے آنگن میں بکھر جاتے ہیں

    میں انہیں دیکھوں تو آنکھوں میں سمٹ آتے ہیں

    نیند پلکوں سے الجھتی ہے چلی جاتی ہے

    اور چپکے سے پھر آنکھوں میں نمی آتی ہے

    اتنا پھیلا ہوا صحرا ہے غموں کا مجھ میں

    کوئی قطرہ کوئی دریا کوئی قلزم بھی جسے

    کبھی سیراب نہیں کر سکتا

    کوئی چاہے بھی اگر

    میرے سنسان شبستان کو آباد نہیں کر سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے