Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکھڑتے خیموں کا درد

مظہر امام

اکھڑتے خیموں کا درد

مظہر امام

MORE BYمظہر امام

    کہیں بھی جائے اماں نہیں ہے

    نہ روشنی میں نہ تیرگی میں

    نہ زندگی میں نہ خودکشی میں

    عقیدے زخموں سے چور پیہم کراہتے ہیں

    یقین کی سانس اکھڑ چلی ہے

    جمیل خوابوں کے چہرۂ غمزدہ سے ناسور رس رہا ہے

    عزیز قدروں پہ جاں کنی کی گرفت مضبوط ہو گئی ہے

    پتنگ کی طرح کٹ چکے ہیں تمام رشتے

    جو آدمی کو قریب کرتے تھے آدمی سے

    دلوں میں قوس قزح کی انگڑائیاں جن سے ٹوٹتی تھیں

    نہ فرد ہی کا مکاں سلامت

    نہ اجتماعی وجود ہی زیر سائباں ہے

    کوئی خدا تھا تو وہ کہاں ہے؟

    کوئی خدا ہے تو وہ کہاں ہے؟

    مہیب طوفاں مہیب تر ہے

    پہاڑ تک ریت کی طرح اڑ رہے ہیں

    بس ایک آواز گونجتی ہے

    ''مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ''

    مگر کہیں بھی اماں نہیں ہے

    جو اپنی کشتی پہ بچ رہے گا

    وہی علیہ لسلام ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Nai Nazm ka safar (Pg. 190)
    • Author : Khalilur Rahman Azmi
    • مطبع : NCPUL, New Delhi (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے