الجھتی رہتی ہوں
الجھتی رہتی ہوں یہ سوچ سوچ کر اکثر
میں کس بنا پہ ابھی تجھ سے پیار کرتی ہوں
ہزار بار خطا تجھ سے کھائی ہے پھر بھی
ابھی تلک میں ترا اعتبار کرتی ہوں
نہ جانے کتنی عمر چاہیے ابھی مجھ کو
تمہاری ذات کے اسرار جاننے کے لیے
میں کیا کروں کہ مجھے حوصلہ نہیں ہوتا
اس ایک تلخ حقیقت کو ماننے کے لیے
کہ تو کبھی بھی مرا خواب بن نہیں سکتا
بڑا تضاد ہے خوابوں میں اور حقیقت میں
میں انتہا پسند ہوں محبت میں جبکہ تو شاید
ہے رکھتا ایک توازن کی حد محبت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.