الجھن
کروڑوں چہرے
اور ان کے پیچھے
کروڑوں چہرے
یہ راستے ہیں کہ بھڑ کے چھتے
زمین جسموں سے ڈھک گئی ہے
قدم تو کیا تل بھی دھرنے کی اب جگہ نہیں ہے
یہ دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں
کہ اب جہاں ہوں
وہیں سمٹ کے کھڑا رہوں میں
مگر کروں کیا
کہ جانتا ہوں
کہ رک گیا تو
جو بھیڑ پیچھے سے آ رہی ہے
وہ مجھ کو پیروں تلے کچل دے گی پیس دے گی
تو اب جو چلتا ہوں میں
تو خود میرے اپنے پیروں میں آ رہا ہے
کسی کا سینہ
کسی کا بازو
کسی کا چہرہ
چلوں
تو اوروں پہ ظلم ڈھاؤں
رکوں
تو اوروں کے ظلم جھیلوں
ضمیر
تجھ کو تو ناز ہے اپنی منصفی پر
ذرا سنوں تو
کہ آج کیا تیرا فیصلہ ہے
- کتاب : Tarkash (Pg. 79)
- Author : Javed Akhtar
- مطبع : Star Publications Pvt. Ltd (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.