الجھن
چاند کی نذر کیے میں نے نظر کے سجدے
حسن معصوم کے جلووں کا پرستار رہا
میں نے تاروں پہ نگاہوں کی کمندیں پھینکیں
ایک رنگین حقیقت کا طلب گار رہا
ذہن کے پردے پہ رقصاں ہے کوئی عکس جمیل
حسن کے روپ میں شاید وہ یکایک مل جائے
ہر نئے جلوے سے بے ساختہ یوں لپٹا ہوں
جیسے بچھڑا ہوا اک دوست یکایک مل جائے
میں نے الفاظ میں رومان کے نغمے ڈھالے
سعیٔ تخلیق ترنم سے سکوں مل نہ سکا
مطمئن ہو نہ سکیں میری سلگتی نظریں
حسب دل خواہ مجھے ذوق جنوں مل نہ سکا
میری آشفتہ نگاہی کا اثر چھن جائے
مجھ سے اے کاش مرا ذوق نظر چھن جائے
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 1051)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.