مجھے یقیں ہے
کہ تم کون مہندی سے
جب میرے عدو کا نام
اپنی خوب صورت کلائی پر لکھو گی
تو
میرا خیال آتے ہی
آخر ایک دن
اس منحوس کے نام پر
خود ہی
بڑا سا کانٹا لگا دو گی
اور دوسری کلائی پر
میرا نام لکھ کر
اسے دیر تک چومتی رہو گی
میں اس لمحے کے انتظار میں
متبادل کلائیوں کی جانب سے موصولہ
ہزاروں دل پذیر آفریں
مسلسل مسترد کئے جا رہا ہوں
کیونکہ
دنیا امید پر قائم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.