Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید

MORE BYثاقب کانپوری

    وہ بچہ راج دلارا ہے جو ماں کی آنکھ کا تارا ہے

    قدرت نے اس کو نکھارا ہے فطرت نے اس کو سنوارا ہے

    وہ گود میں پل کر بڑھتا ہے یا اک سانچے میں ڈھلتا ہے

    کس پیار سے ماں کو تکتا ہے جب گھٹنوں کے بل چلتا ہے

    ہے باپ کا دل اس پر صدقے سو جان سے ماں اس پر واری

    رہ رہ کے یہ آس لگاتے ہیں کب مکتب کی ہو تیاری

    امید ہے یہ گھر والوں کو جس دم یہ جواں ہو جائے گا

    کنبے میں عزت پائے گا ہر بگڑی کو یہ بنائے گا

    وہ بیکس قابل عبرت ہے جو رنج اٹھائے غربت میں

    ہو پیچھے قافلے والوں سے اور بھٹکے راہ مصیبت میں

    رفتار بتاتی ہے اس کی امید سے تسکیں پائے گا

    وہ شام کے ہوتے منزل پر گر پڑ کے پہنچ ہی جائے گا

    گمراہ نہ ہوں بھولے بھٹکے امید شعاع ماہ بنے

    ہمت سے کانٹا پھول بنے ہر ذرہ چراغ راہ بنے

    امید سے ہیں زندہ ارماں امید سے دنیا قائم ہے

    امید کی رنگا رنگی سے گلشن کا سراپا قائم ہے

    امید ہے ایسی پھلواری جس میں نہ گزر ہو صرصر کا

    امید ہے اک ایسا دریا جس میں ہے خزانہ گوہر کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے