ان کی تصویر دیکھ کر
آج کیا ہے جو ملا شوخ نگاہوں کو قرار؟
کیا ہوا حسن کی معصوم حیاؤں کا وقار
آج کیوں تم مجھے دیکھے ہی چلے جاتے ہو؟
دفعتاً ٹوٹ گیا کس لیے بجتا ہوا ساز
کیا ہوئے نغمے وہ اب کیوں نہیں آتی آواز
آج ہونٹوں پہ خموشی ہی خموشی کیوں ہے؟
خوب تدبیر نکالی ہے منانے کی مجھے
آتش سوز محبت میں جلانے کی مجھے
بھولے بھالے ہو تو دے دو مرے شکوؤں کا جواب
تم نے کیا پیشتر اپنا نہ بنایا مجھ کو
پھر یکایک نہ نگاہوں سے گرایا مجھ کو
یہ اگر جھوٹ ہے تو منہ سے کہو چپ کیوں ہو
تو نے اک دل کو مرے درس محبت نہ دیا
اور پھر جان کے داغ غم فرقت نہ دیا
یہ اگر جھوٹ ہے تو منہ سے کہو، چپ کیوں ہو
تم نے کیا مجھ سے کسی قسم کا وعدہ نہ کیا
یہ اگر جھوٹ ہے تو منہ سے کہو، چپ کیوں ہو؟
دے سکے تم نہ مرے ایک بھی شکوے کا جواب
اب میں سمجھا کہ ہے کیا راز بدامان حجاب
واقعی تم کو ندامت ہے جو خاموش ہو تم
یا کسی پردۂ تصویر میں روپوش ہو تم!!
- کتاب : Kulliyat Shakeel (Pg. 335)
- مطبع : Fareed Book Depot Pvt. Ltd.
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.