Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عنوان مہاجر

محور سرسوی

عنوان مہاجر

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    یہاں پر سب مہاجر ہیں

    یہ دینا اک سرائے ہے

    سرائے کا اگر مطلب تمہیں معلوم ہو جائے

    تم اپنی خواہشات قلب کو دفنا کے رکھو گے

    عبادت کے کفن سے روح کو کفنا کے رکھو گے

    سرائے لفظ کا مطلب لغت میں مل ہی جائے گا

    اگر تم پڑھ نہیں سکتے سنو پھر میں بتاتا ہوں

    سرائے اس کو کہتے ہیں

    جہاں منزل کو پانے کی تمنا میں مہاجر ٹھہر جاتے ہیں

    کروڑوں روز آتے ہیں کروڑوں روز جاتے ہیں

    جہاں پر مستقل رہنے کی حسرت سب کو ہوتی ہے

    مگر کوئی جہاں پر مستقل رہ ہی نہیں سکتا

    کسے کس وقت آنا ہے کسے کس وقت جانا ہے

    جہاں پر سب مقرر ہو

    کیا تم اب بھی نہیں سمجھے

    یہ دنیا اک سرائے ہے جو فانی ہے

    یہ سب مٹ جانے والا ہے

    ہمیشہ باقی رہنے کا تصور کر نہیں سکتے

    ہمیشہ باقی رہنے کی جو باتیں کرتے رہتے تھے

    جو اپنے آپ کو مالک بتاتے تھے سرائے کا

    نہ جانے ایسے کتنے نامور ہجرت یہاں سے کر چکے پیارے

    یہاں سے اک نہ اک دن سب کو ہجرت کر کے جانا ہے

    کوئی پہلے تو کوئی بعد میں لیکن یہی سچ ہے

    کوئی سمجھے یا نہ سمجھے

    مگر میری سمجھ میں آ گیا محورؔ

    یہاں پر سب مہاجر ہیں

    یہ دنیا اک سرائے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے